Saturday, April 14, 2012

The Style...

ایہے ناز ادا سانولڑے دے
ھن باعث عشق اولڑے دے
گےویلھے بھاگ سولڑے دے
اے دورے درد کللڑے دے
کُل کاروں عشق فرید کیتا
گھر باروں برھوں بعید کیتا
ھرپل پل شوق جدید کیتا
مونہہ نور بھریے نرملڑے دے


.Roman English.

Eihy naz ada sanwaldy dy
Hen baies ishque awaldy dy
Gaiy wehly bhag suwaldy dy
Ay daory dard kalaldy dy
Kul karon ishque Fareed kita
Ghar baron birhon baied kita
Her pal pal shaok jadeed kita
Mounh noor bhariey narmaldy dy.

2 comments:

  1. سید آصف جلیل صاحب نے یہ شعر رقم فرماے
    گرچہ تو زندانی، اسباب ہے--قلب کو لیکن آزاد رکھ ---عقل کو تنقید سے فرصت نہیں ---عشق پر عمل کی بنیاد رکھ.(اقبال-رح)
    اور ہم نے انکی تشریح اس طرح کی.Talib Hussain اسباب -مرا د عا لم اسباب(زمان و مکان) جس کا کوئی مسبب ہے ،یعنی مسبب الاسباب -خرد ہوئی ہے زمان و مکان کی زنا ری-نہ ہے زمان نہ مکان لا اله الا اللہ--عقل در پیچاک اسباب و علل-عشق چوگان باز میدان عمل --خرد زنار کے دنوں کی طرح حوادث زمانہ کا شمار کرتی ہے حالانکہ اصل میں نہ زمان ہے نہ مکان بلکہ ایک ہی حقیقت ہے صرف ڈوئی نظر آتی ہے.سانس کی تشریحات میں اگر چہ ایک طرف کائنات ہے تو دوسری طرف حواس ہیں. حواس ہی کے ذریعہ سے مادی کائنات کا نظارہ ہوتا ہے، مگر جدید اضافیتی کوانٹم نظریہ کی رو سے ما د ہ اور توا نائی ایک دوسرے سے مختلف نہیں بلکہ ایک ہی حقیقت کے دو روپ ہیں. big bang عظیم دھمکے کے لیے لغت عرب میں رتق اور فتق کے الفاظ ہیں (الانبیاء ٢١:٣٠) کے پیچھے روشنی کا کوندا کا ر فرما ہے. اقبال کے عشق میں مقناطیس جیسی کشش نہیں بلکہ جزب ھے یعنی تجا زب جو ہر چیز کو رو بہ عمل رکھتا ہے.جوار بھا تے کی طرح سمندر میں اچھالتا نہیں بلکہ بہاؤ کی طرح جاری رکھتا ہے ، مگر جستوں کی صورت میں، وہی جستیں زمانے کا شمار کرتی ہیں. --عشق کی ایک جست نے طے کر دیا قصہ تمام--اس زمین و آسمان کو بیکراں سمجھا تھا میں -----------شکریہ------------------------

    ReplyDelete
  2. Boht zabardast bohat alla maza aya parh k apny chahny waly dosry frnds sy bhi request fermain k is blog ko join fermainor mehfil ko roonaq bukhshen tamam poets hazraat is blog py akathy ho jain to kesi rangeen mehfil ho g.

    ReplyDelete